امریکی اقلیتوں کے لیے انصاف کی منزل ابھی بھی بہت دور ہے،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-04-22 13:50:39
شیئر:

امریکی اقلیتوں کے لیے انصاف  کی منزل ابھی بھی بہت دور ہے،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_441

 
امریکی عدالت نے سابق امریکی پولیس افسر ڈیرک چوون کوجارج فلائیڈ کے  قتل  کے مقدمے میں تہرے اقدام قتل کا مجرم قرار دیا۔تاہم بہت سی شخصیات اب بھی سمجھتی ہیں کہ انصاف کی وہ منزل جو امریکی اقلیتوں  کی دلی خواہش ہے،ابھی بھی بہت دور ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چوون کے خلاف مقدمہ  کی سماعت کے تین ہفتوں  کے دوران بھی  پورے امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں روزانہ تین افراد ہلاک  ہوتے رہے جن میں نصف افریقی یا لاطینی امریکی نژاد ہیں۔مزید دکھ کی بات  یہ ہے کہ چوون کو مجرم قرار دیے جانے کے محض چند گھنٹوں بعد امریکہ میں ایک پندرہ سالہ افریقی نژاد لڑکی  کو پولیس فائرنگ میں ہلاک کیا گیا ۔
حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں نسل پرستی عدالتی  سرپرستی سے تعلق رکھتی ہے۔امریکہ میں پولیس اہلکار وں کے اپنے کام  کے دوران قتل کرنے سے متعلق مقدمات کاسامنا کرنے  کے  کیسز بہت کم ہیں اور انہیں مجرم قرار دینے کے کیسز  تو اور بھی کم ہیں۔اس سرد حقیقت  کی وجہ سے اقلیتیں خوف میں رہتی ہیں  جب کہ عدالتی نظام میں سفید فاموں کی  برتری کی صورتحال مزید سنگین ہو تی جارہی ہے۔ تاریخ کو دیکھا جائے تو گزشتہ چار سو  برسوں میں امریکہ  میں سیاہ فاموں کو  "غصے والے"،"مجرمانہ" یا"طاقتور" جیسے لیبل لگا کر بدنام  کیا جاتا رہاہے۔ دراصل تعصب  کی گہری جڑیں امریکہ میں نسل پرستی کا اہم سبب ہے۔