چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ یاد داشت اور فریم ورک معاہدے کو توڑنا آسٹریلیا کے لیےسود مند نہیں ہے ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-04-22 20:01:34
شیئر:

چین کے ساتھ  دی بیلٹ اینڈ روڈ یاد داشت اور فریم ورک  معاہدے  کو توڑنا آسٹریلیا کے لیےسود مند نہیں ہے ، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_1

آسٹریلوی وزیر خارجہ نے  اکیس تاریخ کو  چین اور آسٹریلیا کی ریاست  وکٹوریا کی  حکومت کے درمیان   دستخط  کردہ " دی بیلٹ اینڈ روڈ"یاد داشت اور فریم ورک معاہدے کو توڑنے کا اعلان کیا ۔ اس فیصلے کی توجیہ  بیان کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ "یہ آسٹریلیا کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا یا ہمارے سفارتی تعلقات کے موافق نہیں ہے۔حالیہ برسوں میں آسٹریلیا نے ایک طرف فائیو جی نیٹ ورک کی تعمیر میں چینی کمپنی ہوا وے کی شمولیت ، نوول کورونا وائرس کے نام نہاد " آزادانہ جائزے " اور سنکیانگ سمیت دیگر امور پر  امریکہ کی پیروی کی جبکہ دوسری طرف چین کے ساتھ تعاون کا رویہ ظاہر کیا ۔  کیا  اسٹریلیا کا موجودہ طرز عمل مناسب ہے ؟تبصرے میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا کی وفاقی حکومت نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کے موضوع پر جو سیاسی  آپریشن کیا ،  اس سے خود آسٹریلیا اور اس کے عوام کو نقصان پہںچے گا ۔  دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ایک اقتصادی تعاون کا اقدام ہے جس نے شرکاء کو ٹھوس فوائد فراہم کئے ہیں۔ وکٹوریا کے پریمیئر اینڈریو نے گزشتہ سال مئی میں کہا تھا کہ   گزشتہ پانچ سالوں میں وکٹوریا کی چین کو برآمدات میں62 فیصد  اور وکٹوریا  کی سیر کرنے والے چینی سیاحوں کی تعداد میں ستر فیصد  کا اضافہ ہوا ہے ۔  وکٹورین حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ وبا کے بعد تعمیر نو میں ،دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشییٹو  کے باعث  مقامی  صنعتی و کاروباری اداروں  اور لوگوں کے لئے  جو روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں وہ پہلے کہیں سے زیادہ اہم ہے ۔ گزشتہ سات برسوں میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت بڑی تعداد میں ممالک اور علاقے اس میں شامل ہو چکے ہیں ۔ نومبر دو ہزار بیس تک چین نے ایک سو اڑتیس ممالک ، اکتیس بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ  تعاون کے دو سو ایک معاہدوں پر  دستخط  کئے ہیں ۔