​چین اور فلپائن نے تعاون کے چودہ معاہدوں پر دستخط کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا عزم ظاہر کیا ہے

2017-11-16 14:21:51
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین اور فلپائن نے تعاون کے چودہ معاہدوں پر دستخط کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا عزم ظاہر کیا ہے

چین اور فلپائن نے تعاون کے چودہ معاہدوں پر دستخط کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا عزم ظاہر کیا ہے

پندرہ تاریخ کو چین کے وزیر   اعظم لی کھہ چھیانگ اور فلپائن کے صدر ردریگو ڈوٹریٹ کے درمیان منیلا میں ملاقات   ہوئی۔اس موقع پر چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین اور فلپائن کی معیشتوں کا ایک دوسرے   پر دارومدار ہے ،  چین فلپائن کے ساتھ صنعتی صلاحیت تعاون اور طویل المیعاد ترقیاتی   حکمت عملیوں کی تشکیل کے لیے اپنے  مصنوعات سازی اور بنیادی تنصیبات کی ترقی کے   تجربے کے تبادلے پر تیار ہے۔  چینی وزیر اعظم نے فریقین کے درمیان با سہولت تجارتی   سرمایہ کاری ، انفارمیشں ٹیکنالوجی ، زراعت ، ماہی گیری ، غربت کے خاتمے سمیت دیگر   شعبہ جات میں تعاون کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ فلپائنی صدر   ردریگو ڈوٹریٹ نے اس موقع پر کہا کہ فلپائن چینی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے   اور چین کی ترقی کے تجربے سے سیکھنے کا منتظر ہے ۔ انہوں نے چین۔آسیان تعلقات کی   بہتری کے لیے ایک موثر کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
 ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں   نے بنیادی تنصیبات کے حوالے سے مالیات کی فراہمی ، پلوں کی تعمیر ، بانڈ کے اجراء ،   منشیات سے چھٹکارے ، موسمیاتی تبدیلی ، املاک حقوق دانش ، اور صنعتی صلاحیت کے شعبے   میں تعاون سمیت چودہ معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے دو طرفہ   تعلقات میں مثبت رفتار کی مضبوطی کا عزم ظاہر کیا ۔دونوں رہنماوں نے منیلا میں دریا   کے دو پلوں کی تعمیر اور جنوبی فلپائن کے منڈانو علاقے میں منشیات کے چھٹکارے کے دو   مراکز کی تعمیر کا اعلان کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے بات چیت   میں چینی وزیر اعظم نے کہا کہ فلپائنی صدر کے گزشتہ برس اکتوبر میں دورہ چین کے بعد   چین۔فلپائن تعلقات میں بہتری آئی ہے۔یاد رہے کہ لی کھہ چھیانگ گزشتہ ایک دہائی میں   فلپائن کا دورہ کرنے والے پہلے چینی وزیر اعظم ہیں۔
 
 
 


شیئر

Related stories