چینی صدر کی بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے سربراہاں سے ملاقات
چینی صدر شی جن پھنگ نے سولہ تاریخ کو پورٹ مورس بے میں پاپوانیوگنی کے وزیر اعظم پیٹراو نیل ،مکرونیشیا کے صدر پیٹر ایم کرسچن ،سموآ کے وزیر اعظم توئی لائےپا سیلل مالائیلی لی گاآئی ، وینواٹو کے وزیر اعظم چارلٹ سالوائی، کوک جزائر کے وزیر اعظم ہینری پونا ،ٹونگا کے وزیر اعظم اکالیسی پوہیوا اور نیو کے وزیر اعظم توکے تالاگائی سمیت چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے رہنماؤں ،اور فجی کے سرکاری نمائندہ ،وزیر دفاع انوکے کوباوُ بولا کے ساتھ اجتماعی سسطح پر ایک ملاقات کی۔اس موقع پر رہنماوں نے باہمی تعلقات کو باہمی احترام و مشترکہ ترقی پر مبنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے تعلقات تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔ چینی صدر نے اس ملاقات کی صدارت کرتے ہوئے ایک اہم خطاب کیا جس میں انہوں نے چین اور بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے تعلقات کے لیے تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اور متعلقہ جزیرہ نما ممالک کو چاہیئے کہ مساوات کی بنیاد پر باہمی سیاسی اعتماد میں اضافہ کیا جائے ،مشترکہ مفادات کے تعاون کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کی تکمیل کی جائے،عوام کے درمیان دوستی کو بڑھایا جائے اور انصاف کے تحفظ کے لیے باہمی مدد کی جائے۔
جناب شی نے پر زور الفاظ میں کہا چین اور مذکورہ جزیرہ نما ممالک کے تعلقات کا نیا باب شروع ہوا ہے اور وہ باہمی تعلقات کے مزید روشن مستقبل کے لیے مشترکہ کوششوں کے خواہاں ہیں ۔
بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے سربراہان نے کہا کہ چین ان ممالک کی ترقی ،عوام کی فلاح و بہبود اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اہم شراکت دار ہے۔جزیرہ نما ممالک چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدم رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں مثبت طور پر حصہ لینا چاہتے ہیں۔
اسی دن چینی صدر نے مذکورہ سربراہان کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔