"ترقی" چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 19 ویں مرکزی کمیٹی کے کل رکنی اجلاس کا مرکزی نکتہ

2020-10-30 14:22:09
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی کمیونسٹ پارٹی کی 19 ویں مرکزی کمیٹی کا پانچواں کل رکنی اجلاس 29 تاریخ کو بیجنگ میں اختتام پزیر ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اس اجلاس میں چین کے تیرہویں پنج سالہ منصوبے میں حاصل کردہ کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا۔ چودہویں پنج سالہ منصوبے کے لئے ترقیاتی اہداف کا تعین کیا گیا۔ طویل مدتی ترقیاتی منصوبے 2035 کے لئے تجاویز مرتب کی گئیں۔ یہ اجلاس 26 تا 29 اکتوبر بیجنگ میں جاری رہا۔ اجلاس میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے 198 ارکان اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے 166 متبادل ارکان نے شرکت کی۔

ملکی ترقی اس اجلاس کا مرکزی نقطہ رہی، اس کا انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اعلامیے میں ترقی کا لفظ 72 بار استعمال ہوا۔اس میں اعلی معیاری ترقی چھ مرتبہ ، معاشرتی اور معاشی ترقی پانچ مرتبہ ،نیا ترقیاتی نمونہ تین مرتبہ ،ماحول دوست ترقی تین مرتبہ ،شہری اور دیہی علاقوں کے مابین متوازن ترقی تین مرتبہ،جدت پر مبنی ترقی ایک مرتبہ اور پرامن ترقی کا لفظ ایک مرتبہ استعمال ہوا۔

اعلامیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اندرونی منڈی کو مضبوط بناتے ہوئے ایک نیا ترقیاتی ماڈل تشکیل دے گا۔ اعلامیے میں ترقی کے علاوہ لفظ معیشت اور سوشلسٹ بالترتیب 37 اور 25 مرتبہ استعمال ہوئے۔ جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ چین ایک اعلیٰ معیاری سوشلسٹ خصوصیات کی حامل معیشت کے حصول کے لئے اصلاحات کو جامع طور پر مزید وسیع اور گہرا کرے گا۔ چین مستقبل میں بھی بنیادی سوشلسٹ معاشی نظام کو برقرار رکھے گا اور اس میں بہتری لائے گا۔ وسائل کی تقسیم میں مارکیٹ کے فیصلہ کن کردار کو بھرپور انداز میں پیش کرے گا ، حکومت کے کردار کو بہتر انداز میں ادا کرے گا ، جس سے موثر منڈیوں اور موثر حکمرانی کے بہتر امتزاج کو فروغ ملے گا۔

ماضی میں سوشلسٹ معاشی ترقی کے راستے کے انتخاب کی وجہ سے چین کے جی ڈی پی میں مثالی اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ معاشی اشاریوں کے مطابق توقع ظاہر کی جارہی ہے موجود مالی سال 2020 کے اختتام تک چین کا جی ڈی پی 100 ٹریلین یوان کا سنگ میل عبور کر لے گا۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کے دفتر غربت کے خاتمے اور ترقی سے متعلق دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق سوشلسٹ معاشی ترقی کے راستے پر چلتے ہوئے چین نے سال 2015 سے اب تک 55.75 ملین دیہی عوام کو انتہائی غربت سے نجات دلائی ہے۔ یہ تعداد موجود سال 2020 کے اختتام تک صفر ہوگی۔

اسی طرح سال 2015 سے سال 2020 تک چین مسلسل پانچویں بار زرعی اجناس کی پیداوار میں 650 بلین کلو گرام کے ہدف کو عبور کرے گا۔ یہ غذائی خود انحصاری اور اندرونی منڈی اور مضبوطی کے حامل جدید سوشلسٹ معاشی ترقی کے راستے پر گامزن رہنےکے ثمرات ہیں۔

مستقبل میں چین کی جدید خطوط پر تعمیر کے سلسلے میں انوویشن کو کلیدی حیثیت کے طورپر برقرار رکھا جائے گا ، سائنسی اور تکنیکی خود انحصاری کو قومی ترقی کے لئے اسٹریٹجک قوت سمجھا جائےگا ، اور سائنسی اور تکنیکی طاقت کی تعمیر کو تیز کیا جائےگا۔

اجلاس میں قومی انوویشن کے نظام کو بہتر بنانے ، قومی اسٹریٹجک سائنسی اور تکنیکی طاقت کو مضبوط بنانے ، کاروباری اداروں کی تکنیکی جدت سازی کی صلاحیتوں کو بڑھانے ، با صلاحیت افراد کی انوویشن کی حوصلہ افزائی ، اور سائنسی اور تکنیکی انوویشن کے نظام اور طریقہ کار کو بہتر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ معاشی ترقی کے لئے حقیقی معیشت پر توجہ دی جائے گی ، مینوفیکچرنگ کے طریقے سے ترقی کی راہ پر گامزن رہا جائے گا ، اور ایک ڈیجیٹل چین کی تعمیر اور اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں کو ترقی دی جائے گی۔

اجلاس کا اعلامیہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ "ترقی" چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 19 ویں مرکزی کمیٹی کے کل رکنی اجلاس کا مرکزی نکتہ ہے۔


شیئر

Related stories