چین کی ترقی پاکستانی صحافیوں کی نظر میں
چینی حکومت کی دعوت پر پاکستان کے صوبہ پنجاب سے صحافیوں کے ایک وفد نے چین کا دورہ کیا۔ چین میں قیام کے دوران صحافیوں نے بیجنگ سمیت چین کے دیگر شہروں کے اہم تاریخی اور سیاحتی مقامات کے دورے کیے ۔
پاکستانی میڈیا ادارے روزنامہ ایکسپریس سے وابستہ سینئر صحافی شہباز انور خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں چین کی سیاسی ، معاشی، معاشرتی اور سماجی ترقی کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور چینی عوام کے درمیان ایک دوسرے کے لیے محبت ، احترام ، پیار اور الفت کے جذبات پائے جاتے ہیں۔شہباز انور خان نے کہا کہ آئندہ چند برسوں میں چین دنیا کی ایک بڑی معاشی قوت کے طور پر سامنے آئے گا۔
پاکستانی صحافی یاسر حبیب خان نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ چین کے دوران انہیں بیجنگ کی تاریخی نیو جے مسجد جانے کا اتفاق ہوا جہاں مسلمان مکمل آزادی سے اپنی عبادات میں مصروف تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ چین کی ثقافت اور تاریخی ورثے سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔ یاسر حبیب خان نے کہا کہ انہیں چین کے مختلف علاقوں میں تعمیرو ترقی اور جدت کو بغور دیکھنے کا موقع ملا ہے۔پاکستانی صحافی کے مطابق چینی حکومت کی جانب سے عوام کو معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی قابل ستائش ہے۔انہوں نے چینی قوم کے نظم و ضبط کو سراہا اور بذریعہ ہائی اسپیڈ ٹرین سفر کو دلچسپ تجربہ قرار دیا۔
پاکستانی اخبار دی نیشن سے وابستہ سینئر صحافی ساجد ضیاء نے کہا کہ بیجنگ اور شنگھائی کے دورے سے انہیں محسوس ہوا کہ چین ترقی کی منزلیں بہت تیزی سے طے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے جس انداز سے انسانی وسائل کا موثر استعمال کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ساجد ضیاء کے مطابق وہ چینی عوام کے محنت کے جذبے سے بے حد متاثر ہوئے ہیں جس سے چینی عوام کے چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت پر بھر پور اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔پاکستانی صحافی نے کہا کہ اکیسویں صدی ایشیا کی صدی ہے جس میں انہیں چین کا نمایاں کردار نظر آتا ہے۔